اعظم گڑھ:ایک شام کاشف حسنین سونوارہ کے زیرِ عنوان کُل ہند مشاعرے کا اہتمام۔ کرسیاں بھی شامل تھیں خاکیاں بھی شامل تھیں، قتل کرنے والوں میں کرسیاں بھی شامل تھیں۔۔۔کنور جاوید

اعظم گڑھ ۔عبد الرحیم شیخ ۔

 

ایک شام کاشف حسنین سنوارہ کے زیرِ عنوان موضع آنواک میں کُل ہند مشاعرے کا انعقاد کیا گیا ۔جس کی نظامت معروف شاعر ندیم فرخ اور صدارت شمع روشن محمد حسنین سنواره نے کی ۔مہمان خصوصی عتیق الرحمان حسنین ،محمد عادل حسنین تھے ۔
پروگرام کا آغاز خورشید حیدر کی نعت رسول سے ہوا ۔
شعراء کرام کے چند اشعار قابل دید ہیں ۔
خُدا وند میں تیرے نام سے آغاز کرتا ہوں ۔
تیرا بندہ ہوں تیرے نام سے آغاز کرتا ہوں ۔۔۔ندیم فرخ
چاندنی راتوں میں جگنوں نہیں اچھے لگتے
آپ کی آنکھوں میں آنسو نہیں اچھے لگتے ۔
اعظم گڑھ کو شک کی نظر سے مت دیکھو
اعظم گڑھ سے شان وطن کی زندہ ہے ۔۔۔۔۔۔کاوش ردولوی
پلکوں پہ کوئی خواب سجا کر تو دیکھئے
دِل میں کسی کا پیار بسا کر تو دیکھئے ۔۔۔۔۔۔۔پرتیبھا یادو
یہ قصہ کسی کو سنایا نہیں ہے
تیرا نام ہونٹوں پہ آیا نہیں ہے۔
تجھے بھول جانا مجبوریاں تھیں
مگر دِل کسی سے لگایا نہیں ہے۔۔۔۔مونِکا دہلوی
ہر لمحہ سفر میں ہو ٹھہر کیوں نہیں جاتے
ہم سے بھی کوئی پوچھتا گھر کیوں نہیں جاتے۔۔۔ایم اے طراز
آج محفل میں وہی یار ہمارا ہوگا
جسکا مضبوط محبت میں ارادہ ہوگا۔
چین غارت ہوا اور نیند بھی آنکھوں سے اُڑی
کیا پتہ تھا کہ محبت میں بھی ایسا ہوگا ۔۔۔۔۔رخسار بلرام پو ری
اُسے بچائے کوئی کیسے ٹوٹ جانے سے
وُہ دِل جو باز نہ آئے فریب خانے سے۔
وہ شخص ایک ہی لمحے میں ٹوٹ پھوٹ گیا
جسے تلاش رہا تھا میں اک زمانے سے۔۔۔۔۔۔اِقبال اشر
انکے علاوہ شبانھ شبنم،سپنا سونی،نوشاد انگڑ،ڈاکٹر ندیم شاز،غفران چلبل نے بھی اپنے اپنے اشعار پیش کئے اور سامعین پوري رات لُطف اندوز ہوتے رہے۔
اِس موقع پر خاص طور پر محمد آدم،ابو زر،شیخ عبد اللہ،محمد طارق،محمد عمر سمیت بڑی تعداد میں قرب و جوار کے لوگ موجود تھے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button