اعظم گڑھ میں تین افراد کی لاشیں لٹکی ہوئی ملیں۔

اعظم گڑھ نگر کوتوالی سمیت تین تھانہ علاقوں میں خودکشی کے تین الگ الگ واقعات رپورٹ ہوئے۔ تین افراد نے پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ سوسائڈ نوٹ میں ان میں سے ایک نے خودکشی کی وجہ قرض کو بتایا ہے۔ سٹی تھانے کے اوکرورا گاؤں کے رہنے والے 38 سالہ جتیندر پرجاپتی کی لاش پیر کی صبح حافظ پور میں شراب کی دکان کے قریب گلاب کے درخت سے لٹکی ہوئی ملی۔ گاؤں والوں کی اطلاع پر پولیس نے نعش قبضہ میں لے لی۔ رشتہ داروں کے مطابق جتیندر اتوار کی رات اپنی بیوی گڑیا کو یہ کہہ کر چھوڑ گیا تھا کہ وہ دوسرے گھر سونے جا رہا ہے۔ وہ دو بیٹیوں کا باپ تھا۔اس دوران مدھیہ پردیش کے بھنڈ ضلع کے اسری تھانہ نیا گاؤں کے رہائشی 28 سالہ سوربھ سنگھ راجاوت نے اتوار کی رات پنکھے سے لٹک کر خود کشی کر لی۔ وہ چکیہ سلیم پور میں کمپنی کے سی اے پی آفس میں رہائش گاہ پر ٹھہرے ہوئے تھے۔سرائیمیر تھانہ علاقہ کے چک کوٹ گاؤں کے رہنے والے 55 سالہ رامانوج اتوار کی رات رات کا کھانا کھا کر گھر میں سو رہے تھے۔ رات دیر گئے گھر سے نکلا اور گاؤں سے 100 میٹر دور درخت سے لٹک کر خودکشی کر لی۔ صبح کے وقت گاؤں کے کچھ لوگ بیت الخلا جا رہے تھے جب انھوں نے لاش دیکھی۔ رشتہ دار اور گاؤں والے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو درخت سے نیچے اتارا۔ متوفی کے پاس سے ایک خودکشی نوٹ بھی برآمد ہوا ہے۔ جس پر انہوں نے لکھا کہ وہ خاصے قرضوں کے بوجھ تلے دب جانے سے پریشان ہیں۔ اس لیے اس نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ اس میں کسی کا قصور نہیں ہے۔ اس میں یہ بھی لکھا تھا کہ پوسٹ مارٹم کے بغیر لاش لواحقین کے حوالے کر دی جائے۔ وہ ایک بیٹے اور چار بیٹیوں کا باپ تھا۔ بیٹا اپنی روزی روٹی کے لیے ممبئی میں رہتا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button